پی ایس ایل فرنچائز کے نئے 10 سالہ معاہدے کی تیاریاں آخری مراحل میں

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فرنچائز کے نئے 10 سالہ معاہدے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

چارٹرڈ فرم اے وائے مینا کے نمائندے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کے دوران نئی ویلیوایشن رپورٹ پیش کی، اس موقع پرپی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر اور سی او او سمیر سید بھی موجود تھے۔

 محسن اقبال اور ان کی ٹیم نے فرنچائز کی مارکیٹ ویلیو اور نئے معاہدے کے لیے بنیادی ڈھانچہ پیش کیا جس پر چیئرمین پی سی بی نے تفصیلی سوالات کیے۔

چیئرمین پی سی بی نے چارٹرڈ فرم کو ہدایت دی کہ وہ تمام فرنچائزز سے ملاقاتیں کریں، نئی ویلیوایشن رپورٹ کی بنیاد پر نیا فرنچائز معاہدہ طے کیا جائے گا جس میں صرف اہل فرنچائزز شامل ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کی موجودہ 6 فرنچائز کے معاہدے دسمبر میں ختم ہو رہے ہیں اور آئندہ سیزن کے ساتھ فرنچائزز کی تعداد بڑھ کر 8 ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل میں اب کون سی کرنسی چلے گی، ڈالر یا روپیہ؟ اہم اعلان سامنے آگیا

چارٹرڈ فرم اے وائے مینا نئے معاہدوں کے لیے فرنچائزز کی مارکیٹ ویلیو کا تعین کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کے مالی ماڈل کے تحت رقم کی ادائیگی اب ڈالر کی بجائے پاکستانی روپے میں کرنے پر غور کر رہا ہے اور نئی فرنچائز کے مالکانہ حقوق بھی روپے میں دیے جانے کا امکان ہے۔

آئندہ ایک ہفتے کے اندر ری نیوئل معاہدوں کا مسودہ فرنچائز کو بھیج دیا جائے گا، اگر کوئی فرنچائز نئے معاہدے کو قبول نہ کرے تو اس کے لیے دوبارہ نیلامی کا عمل ہوگا۔

پی ایس ایل کی موجودہ چھ فرنچائز کے معاہدے اس سال دسمبر میں ختم ہو جائیں گے اور گیارہویں سیزن میں ٹیموں کی تعداد بڑھا کر 8 کر دی جائے گی۔

پی ایس ایل کے آغاز 2015 میں پانچ ٹیموں کے ساتھ ہوا تھا جس میں سب سے مہنگی ٹیم کراچی کنگز تھی جسے 2.6 کروڑ ڈالر میں خریدا گیا۔

لاہور قلندرز 2.5، پشاور زلمی 1.6، اسلام آباد یونائیٹڈ 1.5 اور کوئٹہ گلیڈیئٹر 1.1 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوئی تھیں۔

2017 میں چھٹی ٹیم کے طور پر ملتان سلطانز کو شامل کیا گیا جسے 6.35 کروڑ ڈالر سالانہ فیس پر خریدا گیا تھا۔

Scroll to Top