کاشف الدین سید
مالاکنڈ: لوئر دیر کے علاقے ادینزئی سے تعلق رکھنے والے قومی اصلاحی جرگے کے اراکین نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مالاکنڈ یونیورسٹی کیس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور یونیورسٹی میں طالبات کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جائے۔
پیر کو چکدرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اور اور ادینزئی اصلاحی جرگہ کے جنرل سیکرٹری مفتی اشفاق الرحمن کہا کہ مالاکنڈ یونیورسٹی میں پرامن تعلیمی ماحول میں خلل ڈالنے یا طالبات کو ہراساں کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس موقع پر جرگے کے دیگر رہنماؤں بخت نسیم خان، ارشد خان، ایاز اسلام، قاری ہارون الرشید، وقار خان، وحید الزمان، یوتھ ایم پی اے مولانا یاسین جان مدنی اور مولانا ارشد علی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: طلبہ کا یونیورسٹی پروفیسر پر مبینہ جنسی ہراسانی کا الزام ،معطل ، مقدمہ درج
جے یو آئی (ف) کے رہنما نے کہا کہ ہم اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرتے ہوئے اس گھناؤنے جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ یونیورسٹی میں لیکچرار کی جانب سے طالبہ کو ہراساں کرنے کے واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ قصوروار پائے جانے پر مجرموں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جانے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف ایک فرد بلکہ پورے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اس طرح کی ذہنیت معاشرے کے لئے کینسر کی طرح ہے۔