افغان مہاجرین کی شوری نے طورخم سرحد فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کر دیا تاکہ مہاجرین اپنی وطن واپسی مکمل کر سکیں۔
حکومت پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈلائن دی ہوئی ہے تاہم افغان مہاجرین کی عالی شوری کے چیئرمین بریالی میانخیل کا کہنا ہے کہ بہت سے مہاجرین خود بھی وطن واپس جانا چاہتے ہیں مگر سرحد بند ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
بریالی میانخیل نے کہا کہ افغانیوں کی بڑی تعداد راستہ کھلنے کی منتظر ہے اور جیسے ہی طورخم بارڈر کھلے گا مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے دونوں حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ سرحدی راستے کو کھولنے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ افغان شہری اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے تین تاریخ کو پاک افغان بارڈر طورخم پر افغان طالبان اور پاکستانی فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپ کے باعث طورخم بارڈر کو ہرقسم آمد و رفت کے لئے بند کیا گیا ہے جس سے مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔