دیربالا میں موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر: برفباری میں کمی، مقامی افراد میں تشویش

دیربالا میں موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے، جس کا واضح مظاہرہ اس سال بروقت برفباری نہ ہونے کی صورت میں دیکھنے کو ملا۔

مقامی افراد کو خدشہ ہے کہ برفباری نہ ہونے کی وجہ سے گرمیوں میں کنویں اور چشمے خشک ہو سکتے ہیں، جو کہ پانی کی کمی کا سبب بنے گا۔ طویل خشک سالی کے بعد، موسم سرما کی پہلی برفباری وادی کمراٹ، لواری ٹاپ، لواری ٹنل، عشیری درہ، کیر درہ اور براول میں ہوئی، جس سے پورا منظر سفید ہوگیا۔ مقامی افراد اور سیاحوں نے اس برفباری کا دل سے استقبال کیا۔

پچھلے سالوں کے مقابلے میں اس سال جنوری اور فروری میں بارشوں اور برفباری کی مقدار میں کمی آئی ہے۔ جنوری میں بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی تھی، لیکن دیر شہر اور دیگر علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری آج ہوئی،

یہ بھی پڑھیں پشاور اور گردونواح میں تیز آندھی اور بارش، سردی کی شدت میں اضافہ

جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ کمراٹ، جاز بانڈہ، سیدگئی جھیل اور لواری ٹاپ میں ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے، اور ان علاقوں میں لوگ سردی شروع ہونے سے پہلے نقل مکانی کرتے ہیں۔

دیربالا کے رہائشی طارق خان نے پختون ڈیجیٹل کو بتایا کہ انہیں خدشہ تھا کہ اگر اس سال برفباری نہ ہوئی تو جون جولائی میں ان کے چشمے اور کنویں خشک ہو جائیں گے، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ برفباری ہوئی ہے۔

تاہم، بروقت برفباری نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کچھ مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سالوں میں ایسی برفباری ہوتی تھی کہ سڑکیں بند ہو جاتی تھیں اور لوگ اپنے گھروں کی چھتوں سے برف ہٹاتے تھے، لیکن اس سال برفباری بہت کم ہوئی ہے۔

Scroll to Top